ہفتے کے روز یمن کے شمال مغرب میں واقع صوبے صعدہ میں ہزاروں یمنیوں نے ایک بڑا مارچ کیا، جس میں خلیج عدن، باب المندب، بحیرہ احمر اور بحیرہ عمان میں تعینات امریکیوں اور غیر ملکی افواج کو خبردار کیا گیا کہ وہ جنگ سے باز رہیں۔
مارچ کرنے والوں نے یمنی پرچم اور پلے کارڈز اٹھا کر یمن کی قومی سالویشن حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔
اس مارچ کے آخری بیان میں انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: ہم بحیرہ احمر، باب المندب، خلیج عدن اور بحیرہ عمان میں موجود امریکیوں اور غیر ملکی افواج سے کہتے ہیں کہ آگ سے نہ کھیلیں اور ہم آپ کو متنبہ کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: ہم امریکیوں اور غیر ملکی افواج کو یمنی جزائر پر ان کے مسلسل قبضے کے بارے میں خبردار کرتے ہیں، کیونکہ انہیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
اس بیان میں مارچ کرنے والوں نے تاکید کی: ہم اپنی قوم سے کہتے ہیں کہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار اور چوکنا رہیں۔
اس رپورٹ کی بنا پر اس بیان میں یمن کے خلاف جارح اتحاد کی جارحیت کو روکنے اور محاصرہ اور قبضے کو ختم کرنے اور قیدیوں اور تعمیر نو اور نقصانات کے میدان میں جنگی معاملات کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ اس اتحاد کی شرارت کو ترک کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ یمن کی سرزمین کے حصوں کو الگ کرنے کی سازشوں پر زور دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا: ہم یمن کی تیل اور گیس کی آمدنی سے مسلسل ناکہ بندی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کو ایک مکمل جارحیت سمجھتے ہیں اور ہمارے لوگ، کمانڈر اور فوج (اس صورتحال میں) خاموشی سے کھڑے نہیں رہیں گے۔
اپنے بیان میں مارچ کرنے والوں نے فلسطینی قوم کے تئیں اپنے اصولی موقف اور فلسطینی جنگجوؤں اور جہاد و مزاحمت کے محور کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اس بیان میں یہ بھی کہا: ہم بحرین، شام، لبنان، عراق، ایران اور دیگر اسلامی ممالک میں اسلامی اقوام کے ساتھ کھڑے ہونے پر تاکید کرتے ہیں۔
مارچ کرنے والوں نے دشمنوں کی طرف سے قرآن کریم کی توہین کے خلاف تمام اسلامی ممالک میں مسلم اقوام کے ٹھوس اور سنجیدہ موقف پر زور دیا اور تاکید کی: اس سلسلے میں سب سے کم اقدام سفارتی تعلقات اور اقتصادی پابندیوں کو منقطع کرنا ہے۔