اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کرکے ایران کے شیراز شہر میں حرم شاہ چراغ پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
نیویارک سے موصولہ رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے اراکین شیراز کے شاہ چراغ حرم میں مذموم و بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں دو ایرانی مارے گئے اور 8 زخمی ہوئے اور جس کی ذمہ داری داعش پر ہے ۔
سلامتی کونسل کے اراکین نے متاثرین کے اہل خانہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کو تعزیت پیش کی ہے اور زخمیوں کے لئے شفائے عاجل کی دعا کی ۔
بیان میں اس کے ساتھ ہی تاکید کی گئي ہے کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں میں عالمی امن و امان کے لئے ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔
سلامتی کونسل کے اراکین نے مذموم دہشت گردانہ اقدامات کے ذمہ داروں، انہیں منظم کرنے والوں، انہيں مالی امداد دینے والوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کو سزا دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور تمام ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں کے تحت اسلامی جمہوریہ ایران اور تمام متعلقہ حکام سے اس سلسلے میں تعاون کریں۔
بیان میں زور دیا گیا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی چاہے جس وجہ سے ہو، چاہے جہاں ہو ، جس وقت بھی ہو اور چاہے جس کے ذریعے کی گئی ہو، مجرمانہ فعل ہے جس کا کوئي جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے شیراز میں حرم شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام خط بھیج کر شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے زور دیا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس قسم کے نفرت انگیز و وحشیانہ دہشت گردانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اس کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کے اپنے ٹھوس عزم پر تاکید کرتا ہے۔