اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے انگولا، کولمبیا، کمبوڈیا، پیرو اور اکواڈور کے نئے سفراء سے ملاقاتوں میں سائنس و ٹکنالوجی میں ترقی یافتہ ایک ملک کی حیثيت سے تمام ملکوں کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات میں توسیع پر ایران کی آمادگی ظاہر کی۔
آيت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کو انگولا، کولمبیا، کمبوڈیا، پیرو اور اکواڈور کے نئے سفراء کے سفارتی دستاویزات قبول کئے۔
صدر مملکت نے انگولا کے سفیر میٹرنس پیٹرسو کے دستاویزات دریافت کرتے وقت، کہا: ایران و انگولا کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں لیکن فریقین کے تجارتی تعلقات کی سطح دونوں ملکوں کی گنجائشوں کے حساب سے نہيں ہیں۔
صدر ایران نے کمبوڈیا کے سفیر سے ملاقات میں بھی کہا کہ دونوں ملکوں میں تعاون کی جتنی گنجائشیں ہیں اس کے حساب سے تعاون نہيں ہے اور ایران، آسیان کے رکن ملکوں کے ساتھ تعلقات ميں فروغ کا عزم رکھتا ہے جن میں کمبوڈیا بھی شامل ہے۔
صدر مملکت سید ابراہیم رئيسی نے اسی طرح اکواڈور کی سفیر لورڈس پوما پوما سے ملاقات میں کہا کہ ایران اور اکواڈور بہت سے شعبوں میں معاشی و تجارتی تعاون کر سکتے ہيں ۔
اس ملاقات میں اکواڈور کی سفیر لورڈس پوما پوما نے ایران کو علاقے اور دنیا کا ایک ملک قرار دیا اور کہا : میرے ملک کے صدر نے آپ کو سلام بھیجا ہے اور ایران کے ساتھ تعاون میں فروغ کا عزم ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے اسی طرح حرم شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے پر تعزیت پیش کی اور کہا کہ دونوں ملکوں میں تعاون کی بہت زيادہ گنجائش ہے اور اکواڈور میڈیکل، صنعت اور ٹکنالوج کے شعبے میں ایران کے ساتھ تعلقات ميں فروغ کا خواہاں ہے ۔
صدر آيت اللہ سید ابراہیم رئيسی نے کولمبیا کے سفیر سے ملاقات میں کہا کہ ایران لاطینی امریکی ملکوں کے ساتھ تعلقات میں توسیع کا عزم رکھتا ہے ۔
انہوں نے منشیات کے خلاف جنگ میں کولمبیا کے ریکارڈ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مغربی ملک تمام تر دعؤوں کے بر عکس در اصل منشیات کی پیداوار اور تجارت کی حمایت کرتے ہيں۔
کولمبیا کے سفیر ریانو ولاندیا نے بھی حرم شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے کی تعزیت پیش کی اور کہا کہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات میں توسیع، کولمیبا کی ترجیحات میں شامل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے باہمی تعاون کے 15 معاہدوں پر دستخط کئے ہيں اور امید ہے کہ جلد ہی ان سب پر عمل در آمد شروع ہو جائے گا۔
صدر ایران نے پیرو کے سفیر سے ملاقات میں بھی کہا کہ ایران اور پیرو کے تعلقات کا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ دونوں ملکوں کو باہمی تعاون میں توسیع میں ہمیشہ دلچسپی رہی ہے۔
پیرو کے سفیر کاساس ویاز نے بھی کہا : ایران و پیرو کے 50 سالہ تعلقات ہمیشہ دوستانہ اور تعمیری رہے ہيں۔