آج (اتوار) عراقی سرحدی گزر گاہ کے سربراہ عمر الوائلی نے گذشتہ جمعرات سے کل (ہفتہ) تک ملک میں داخل ہونے والے اربعین حسینی زائرین کی کل تعداد 92,615 بتائی اور مزید کہا: ایران، افغانستان، آذربائیجان اور پاکستان سے زائرین عراق میں داخل ہو چکے ہیں۔
عراقی بارڈر کراسنگ تنظیم کے سربراہ نے گذشتہ تین دنوں میں اربعین حسینی کے 92 ہزار سے زائد غیر ملکی زائرین کی اس ملک آمد کا اعلان کیا ہے۔
آج (اتوار) عراقی سرحدی گزر گاہ کے سربراہ عمر الوائلی نے گذشتہ جمعرات سے کل (ہفتہ) تک ملک میں داخل ہونے والے اربعین حسینی زائرین کی کل تعداد 92,615 بتائی اور مزید کہا: ایران، افغانستان، آذربائیجان اور پاکستان سے زائرین عراق میں داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ یہ زائرین عراق کے کردستان علاقے کی سرحدی گزرگاہوں سمیت 12 سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے ملک میں داخل ہوئے ہیں، فرمایا: زربتیہ وہ سب سے زیادہ کراسنگ پوائنٹ تھا جس سے زائرین عراق کی سرزمین میں داخل ہوتے تھے اور یہ کراسنگ 60 فیصد تھی۔
عراقی بارڈر کراسنگ آرگنائزیشن کے سربراہ نے مزید کہا: عراقی حکومت نے بارڈر کراسنگ آرگنائزیشن کے کام میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بہت مدد فراہم کی ہے اور اربعین حسینی کے زائرین کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی ہماری خواہش کی وجہ سے، زائرین کی رہائش کے لیے انفراسٹرکچر تیار کرنے کے لیے گورنروں کے ساتھ رابطہ قائم کیا گیا ہے، جو زمینی اور ہوائی گزرگاہوں کے ذریعے عراق میں داخل ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: نیز گرم موسم کی وجہ سے زائرین کی نقل و حرکت کو تیز کرنے اور ان کے آنے اور جانے کے وقت کو کم کرنے کی بہت کوشش کی گئی ہے اور اس سلسلے میں سیکورٹی اور انٹیلی جنس کے ساتھ ضروری انتظامات کئے گئے ہیں۔
اس عراقی اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ اس مسئلے نے معائنے کی درستگی کو متاثر نہیں کیا اور کسی بھی ممنوعہ مادے کو عراق کی سرزمین میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔
عمر الوائلی نے مزید کہا: عراقی بارڈر کراسنگ آرگنائزیشن کی تفصیلی منصوبہ بندی جاری ہے اور اس تنظیم کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہنگامی حالات کا حل فراہم کرے۔