سعودی عرب کی وزارتی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ، 7 سال تک سفارتی روابط منقطع رہنے کے بعد نئے مرحلے کا آغاز جس کی بنیادی باہمی احترام ہے، ریاض کے لئے امید افزا ہے
سعودی عرب کے ولیعہد ملک سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں منعقدہ وزارتی کونسل کے اجلاس کے بعد صادرہونے والے بیان میں تہران ریاض روابط کے نئے مرحلے کو امید افزا قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ دونوں ملکوں کے روابط کا یہ نیا مرحلہ، مشترکہ مفادات، باہمی احترام اور دوطرفہ روابط کی بحالی کے اس معاہدے کی بنیاد پر آگے بڑھے گا جس پر گزشتہ مارچ میں دستخط ہوئے ہیں۔
یہ بیان ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے تازہ دورہ سعودی عرب کے بعد جاری کیا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ گزشتہ ہفتے ریاض پہنچے تھے۔
انھوں نے اپنے اس 2 روزہ دورے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سمیت دیگر اعلی حکام سے ملاقات اور گفتگو کی تھی ۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایران کے پہلے اعلی عہدیدار ہیں جنہوں نے روابط کی بحالی کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔
سعودی عرب کے ولی عہد سے ملاقات سے پہلے انھوں نے جمعرات کو اپنے سعودی ہم منصب سے ملاقات اور گفتگو نیز مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے یہ دورہ ایسی حالت میں انجام دیا کہ دو ماہ قبل سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان تہران آئے اور اپنے ایرانی ہم منصب اور صدر سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں انھوں نے صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کو سعودی عرب کے دورے کے لئے ملک سلمان بن عبدالعزیز کا دعوت نامہ پیش کیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں عیسوی سال کے اوائل میں سید ابراہیم رئیسی کے دورہ بیجنگ کے بعد ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی، صدر مملکت کے دورے میں ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کے لئے 5 مارچ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ گئے تھے۔ اس دورے میں انھوں نے اپنے سعودی ہم منصب کے ساتھ تہران ریاض مسائل کے حل کے لئے مذاکرات کا آغاز کیا تھا۔