وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ایران کے پیسے کسی بھی ملک میں منجمد نہیں ہیں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ارنا سے انٹرویو میں کہا ہے کہ کسی بھی ملک میں ایران کے اثاثے منجمد نہيں ہیں اور ہمارے اثاثے ہمارے اختیار میں ہیں ۔
حسین امیر عبداللہیان نے اس انٹرویو میں بتایا کہ عراق کے لئے ایران سے گیس اور بجلی کی برآمدات جاری ہیں ۔
انھوں نے بتایا کہ ٹی بی ای بینک میں ہمارے پیسے بڑھ رہے ہیں اور جن چیزوں کی خریداری کی ضرورت ہوتی ہے ہمارا مرکزی بینک ان کا اعلان کرتا ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ گزشتہ برس ہم نے بر طانیہ سے 390 ملین پاؤنڈ کی رقم وصول کی جو اسلامی انقلاب کی کامیابی سے پہلے کی تھی ۔ انھوں نے کہا کہ یہ رقم ہم نے قانونی راستہ طے کرکے، باعزت طریقے سے حاصل کی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم ہم اپنی ترجیح کے مطابق خرچ کررہے ہیں اور تیل کی بدلے خوراک کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے برکس میں ایران کی شمولیت کے بارے میں ارنا کے سوال کے جواب میں کہا کہ چند عوامل کی بناپر ایران وہ پہلا ملک بنا ہے جس کو برکس کی رکنیت دی گئی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ پہلا عامل یہ تھا کہ ایران برکس میں رکنیت کے خواہشمند چالیس ملکوں میں ، ضروری شرائط پر پورا اترتا ہے یا نہیں، برکس کے پانچو اراکین ماہرانہ جائزے میں اس نتیجے پر پہنچے کہ ایران میں برکس کی رکنیت کی توانائي اور ضروری شرائط پائی جاتی ہیں۔