اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں روس کے نمائندہ نے کہا ہے کہ برکس اور مغرب کی بین الاقوامی تنظیموں میں فرق یہ ہے کہ برکس کے سبھی اراکین برابر ہیں
میخائیل اولیانوف نے اپنے سماجی رابطے ایکس (سابق ٹوئٹر) کے پیج پر یہ سوال اٹھایا ہے کہ گروپ سیون، معاہدہ شمالی اوقیانوس نیٹو اور یورپی یونین سمیت مغربی کی اہم تنظیموں سے برکس کا فرق کیا ہے ؟
انھوں نے خود ہی اس سوال کے جواب میں لکھا ہے کہ برکس کا کوئی اندرونی یا بیرونی چیف نہیں ہے اور اس کے سبھی اراکین برابر ہیں ۔ کیا آپ یہی بات مغربی تنظیموں کے لئے کہہ سکتے ہیں ؟
یاد رہے کہ پانچ ممالک، برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقا برکس کے بانی اراکین ہیں
اس تنظیم کا سب بڑا اجلاس 22 سے 24 اگست تک جنوبی افریقا کے شہر جوہانسبرگ میں منعقد ہوا۔
جنوبی افریقا کے صدر سیریل راما فوزا نے جمعرات 24 اگست کو اس بلاک میں اسلامی جمہوریہ ایران، ارجنٹینا، سعودی عرب ، مصر، متحدہ عرب امارات اور ایتھوپیا کی شمولیت کی منظوری کا اعلان کیا۔
برکس میں ایران کی شمولیت کو عالمی میڈیا نے کافی اہمیت دی اور نیویارک ٹائمز نے اس کو ایران کی سیاسی کامیابی قرار دیا ہے۔
برازیل کے وزیر خارجہ ماؤرو ویرا "Mauro Vieira" نے کہا ہے کہ نئے اراکین کی شمولیت کے بعد برکس کی اہمیت بڑھ جائے گی ۔