لاوروف نے گوتریس کے ساتھ ملاقات میں اقوام متحدہ کی غیر جانبداری کی ضرورت پر زور دیا
روسی فیڈریشن کے خارجہ امور کے وزیر "سرگئی لاوروف" نے آج (جمعہ) صبح جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوٹیرس" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں، روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ لاوروف اور گوٹیرس کی بات چیت میں دنیا کے نازک مسائل اور ان کے حل میں مدد کے لیے اقوام متحدہ اور ماسکو کے درمیان تعاون کے مختلف پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
"اسپوتنک" خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں لاوروف نے اقوام متحدہ کے سربراہان اور اس کے تمام ملازمین کو بین الاقوامی مسائل میں غیر جانبداری کے اصولوں پر کاربند رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس بنا پر روس کے وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل سمیت اس تنظیم کے ڈھانچے میں اصلاحات کے معاملے پر بھی بات چیت کی تاکہ اسے دنیا کے موجودہ حقائق سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق لاوروف نے گٹیرس کو یوکرین کے اناج کی برآمد کے معاہدے سمیت اقوام متحدہ کے معاہدوں کے تحت امریکا کی جانب سے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی بھی یاد دلائی۔
اسپوتنک کے مطابق، روسی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی میزبانی کرنے والے ملک کے معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں واشنگٹن کی ناکامی کی وجہ سے گٹیرس سے ثالثی کا طریقہ کار شروع کرنے کو بھی کہا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ نے بھی ملاقات کے بارے میں ایک بیان میں اعلان کیا کہ گوٹیرس اور لاوروف نے روس کے خصوصی فوجی آپریشنز اور یوکرین میں جنگ سے متعلق متعدد پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔