اتوار کی صبح فلسطینی ذرائع ابلاغ نے مغربی کنارے کے شہر "طولکرم" کے مشرق میں واقع "نور شمس" کیمپ پر صیہونی عارضی حکومت کے فوجیوں کے حملے کی خبر دی۔
فلسطینی نوجوانوں اور مزاحمت کاروں نے بھی صیہونی غاصبانہ حملے کے ساتھ مسلح تصادم کا سہارا لیا اور ان کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
خبر رساں ایجنسی "شہاب" نے اطلاع دی ہے کہ دہشت گرد صہیونی فلسطینیوں کے مکانات کو مسمار کرنے کے لیے بڑی تعداد میں فوجیوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ نور شمس کیمپ میں بلڈوزر لائے تھے۔
طولکرم میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بٹالینز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے مجاہدین مزاحمتی دھڑوں کے اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر کئی محاذوں پر حملہ آوروں کے ساتھ مسلح تصادم میں مصروف ہیں۔ نور شمس کیمپ، جو کیمپ کا محاصرہ اور حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"
اطلاعات کے مطابق نور شمس کیمپ کی مساجد نے بھی اللہ اکبر کے نعرے لگائے اور تمام فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس علاقے میں بچوں کو قتل کرنے والے صہیونیوں کے بڑے پیمانے پر حملے کا مقابلہ کریں۔
چند منٹ بعد، فلسطینی میڈیا نے نور شمس کیمپ میں صہیونی فوجیوں کی صفوں میں ایک زوردار دھماکے کی اطلاع دی۔
شہاب نیوز کے مطابق اس دھماکے میں صیہونی دہشت گرد حکومت کے بلڈوزر کو نشانہ بنایا گیا اور اسے شدید نقصان پہنچا۔
القسام بٹالینز نے چند لمحوں بعد اعلان کیا: "نور شمس کیمپ میں مزاحمتی جنگجو قبضے کے بلڈوزر میں ایک طاقتور اور ہاتھ سے بنے ہوئے دھماکہ خیز آلے کو دھماکا کرنے میں کامیاب ہوگئے اور اسے نقصان پہنچا، اور اندر موجود لوگ یقینی طور پر زخمی ہوئے۔"
مقامی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صہیونی بلڈوزر کی تباہی کے بعد نور شمس کیمپ میں زبردست اور مسلسل دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔