افغٖانی اسکالر نے کہا ہے کہ الفت و وحدت پیدا کرنے کے لئے ذرائع ابلاغ کے ما ہرین کو مشترک لٹریچر بنانا چاہئے تاکہ ذرائع ابلاغ اور مواصلاتی نظام کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کیا جاسکے
تقریب نیوز کے مطابق ڈاکٹر حلیمہ حسینی نے ۳۷ ویں وحدت کانفرنس کے ویبنار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا زمانہ روابط اور میڈیا کا زمانہ ہے اور اس زمانہ میں ہر ایک شہری ایک نیوز رپورٹر ہے اس کی وجہ سے تحولات دنیا میں پیدا ہوئے ہیں ان سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے اس سوشل میڈیا کی آفات کو سمجھنے کی پوری کوشش کی جائے تاکہ اس کے بعد میڈیا سے بہتر طور پر استفادہ کیا جائے اور معاشرہ میں امر بہ معروف اور معنویت کا دور دورہ ہو۔
انہوں نے اس جانب اشارہ کیا کہ اس وقت اسلامی دنیا کو محبت، سکون اور وحدت کی ضرورت ہے۔ سو اس بات کی ضرورت ہے کہ ایک مشترک لٹریچر وضع کیا جائے اور ہر قسم کی توہین کو ممنوع قرار دیا جائے۔
انہوں نے آیت و جادلھم بالتی ھی احسن سے استفادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ روش ہی وہ روش ہے جو توہین اور احترام کے درمیان حد فاصل کھینچتی ہے۔
انہوںنے اسلامی معاشرہ کے ہر فرد کی تربیت پر زور دیا اور کہا کہ جب ایک ایک شخص خود کئی کئی چینلز پر مشتمل ہے تو اس کی نگہداشت اور تربیت ضروری ہے کیونکہ آج کل ہر شخص براہ راست یا بالراست عمومی تفکرات پر اثر انداز ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ میڈیا کے میدان میں ایسے لوگوں کی تربیت کی جائے جو رسول اللہ ﷺ کے خالص اسلام کودنیا کے سامنے پیش کر سکیں۔