تقریب خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی نامہ نگار کے مطابق، الحمد اسلامی یونیورسٹی پاکستان کے صدر ڈاکٹر شکیل احمد روشن نے بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس کے 37ویں ویبینار میں کہا: اسلامیات کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لینے سے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بدقسمتی سے یہ امت ٹیکنالوجی اور سائنس کی ترقی پست سطح پر ہے، اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مسلمان تقسیم اور اسلامی ثقافت اور تعلیمات سے دور ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: عالمی استکبار نے تعاون اور اشتراک کو ختم کرکے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور نفرت کے بیج بوئے ہیں اور وہ مسلمانوں کو سیاسی اور سماجی میدانوں میں پیچھے رکھنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔
اسلامی یونیورسٹی آف پاکستان کے صدر شکیل احمد نے مزید کہا: اسلام ایک پرامن مذہب ہے اور کسی بھی دوسرے مذہب سے زیادہ اتحاد، سلامتی، بھائی چارے اور اتحاد پر زور دیتا ہے۔ اسلام واحد مذہب ہے جو غیر مسلموں کی بھی اقدار اور اصولوں کا احترام کرتا ہے۔
احمد روشن نے واضح کیا: مسلمان پیغمبر اکرم (ص) اور قرآن کریم کو استعمال کرکے امن اور اتحاد سے بھرپور دنیا حاصل کرسکتے ہیں۔
اسلامی یونیورسٹی آف پاکستان کے صدر احمد نے کہا: واحد چنگاری اور کشادہ جو امت مسلمہ کو اس اندھیرے اور پسماندگی سے نکال سکتی ہے وہ اسلامی اتحاد اور تعاون ہے۔ قرآن کے احکام و اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہم قیمتی مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔
احمد روشن نے واضح کیا: آج کا استعمار اس دھرتی کے ہر گوشے میں جہاں کوئی واقعہ پیش آتا ہے، اسلام اور مسلمانوں کے دامن میں لکھتا ہے اور مسلمانوں کو دہشت گردی کہتا ہے۔ یہ ایک بین الاقوامی سازش ہے کہ مغرب والے اس سازش کے پردے کے پیچھے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اسلام ایک پرامن مذہب ہے۔
اسلامی یونیورسٹی آف پاکستان کے صدر شکیل احمد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج کی دنیا سوشل نیٹ ورکس کی دنیا ہے، کہا: ہمیں اس نئی ٹیکنالوجی کو یونیورسٹیوں اور سائنسی مراکز میں استعمال کرنا چاہیے تاکہ اپنے نوجوانوں کو اسلامی اقدار کو جاننے اور ماضی کے صدمے کو واپس لانے کی ترغیب دیں۔