فقہ و اصول کے درس خارج کے استاد آیت اللہ سید علی میلانی نے تقریب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آیات قرآنی اور احادیث معصومینؑ پر عمل پیرا ہونے کی نصیحت کی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی بہت سی آیات نے اتحاد کی دعوت دی ہے اور ساتھ ہی تفرقہ اور جھگڑے کی نہی کی ہے۔ پیمبر اکرمﷺ اور معصومین علیہم السلام نے بھی اس باب میں فرمایا ہے کہ مسلمانوں کی قدرت اور عزت ان کے اتحاد اور اتفاق میں پوشیدہ ہے اور یہ بات فریقین کے یہاں قابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں اسلامی علما ان آیات اور روایات پر عمل پیرا رہے ہیں۔ ہم تاریخ میں اس کے عملی نمونے دیکھتے ہیں کہ کس طرح علما دوسرے فرقہ والوں کے ساتھ تعلقات کو استوار رکھا کرتے تھے ان کے ساتھ مجالس اور نشتیں منعقد کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ فی زمانہ دنیا دو قطبی ہے اس کا ایک قطب اسلام ہے اور دوسرا کفر۔ اس اعتبار سے وحدت اور اتحاد اسلامی معاشرہ کی آج کی سب سے بڑی ضرورت بن جاتا ہے۔ دنیائے کفر جو عالم اسلام کے مقابلہ پر ہے اس کے مقابلے میں فتح و نصرت صرف وحدت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیائے اسلام کو اتحاد اور انسجام کے حصول کے لئے ایسے افراد کی ضرورت ہے جو مسلمانوں کے خیر خواہ ہوں اور یہ خیر خواہی ان کی زندگی کی سب سے بڑی اولویت ہو،
آیت اللہ میلانی کا کہنا تھا کہ اسلام کی بقا وحدت اور تقریب بین المذاہب سے جڑی ہوئی ہے کہ قدرت و طاقت کے تمام مظاہر اسی اتحاد اور وحدت کے ساتھ محقق ہوتے ہیں۔