ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں سے غاصب صیہونی حکومت کے جرائم پر خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری نے کہاہے کہ آج صیہونی حکومت کے جرائم پر خاموش رہنا یا ایک سفارتی بیان جاری کرنے پر اکتفا کرنا، اس کی خونریزی میں شرکت اور اس کے ساتھ یک جہتی ہے۔
جنرل باقری نے غزہ کے اسپتال پر وحشیانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ استقامتی فلسطینی محاذ کے آپریشن طوفان الاقصی سے صیہونی حکومت کے پیکر پر ایسا نا قابل تلافی وار لگا ہے کہ اس کے تارپود بکھرگئے ہیں اور وہ وحشت زدہ ہوکر جنون آمیز اقدامات کررہی ہے
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت غزہ کے رہائشی علاقوں پر وحشیانہ فضائی حملوں سے اپنی ناقابل تلافی شکست کا بدلہ لینا چاہتی ہے لیکن وہ اپنی شرمناک شکست کی تلافی نہیں کرسکتی۔
جنرل باقری نے کہا کہ اس کےاس طرح کے وحشیانہ حملے فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کے مجاہدین کے عزم و ارادے کو کمزر نہیں کرسکتے ۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا ہے اگر یہ وحشیانہ حملے جاری رہے تو امت اسلامی اور استقامتی قوتیں بیتاب ہوجائيں گی اور پھر کوئی بھی انہیں نہیں روک سکے گا۔