یمنی فوج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ بدھ کی رات یمن کی فوج نے مقبوضہ سرزمینوں کی جانب جانے والے ایک امریکی تجارتی جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔
یحیی سریع نے بتایا کہ اس کارروائی میں کول نام کے امریکی جہاز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی امریکی جنگی جہاز "یو ایس ایس گریلی" پر حملے کے چند گھنٹوں بعد انجام دی گئی۔
یحیی سریع نے کہا کہ امریکی تجارتی جہاز مقبوضہ علاقوں میں واقع ایک بندرگاہ کی جانب جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی اعلان کیا جا چکا ہے کہ یمن پر حملہ کرنے والے تمام امریکی اور برطانوی جہازوں کو ضرور نشانہ بنایا جائے گا جو کہ عالمی قوانین کے تحت ہماری قوم، ملک اور امت کے دفاع کے مترادف ہے۔
یمن کی فوج کے ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ غزہ میں جنگ اور محاصرہ جاری رہنے تک، اسرائیلی بندرگاہوں پر جانے والے تمام جہاز ہمارے نشانے پر ہوں گے۔
ادھر یمن کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے یمن پہنچنے والے امدادی سامان پر برطانیہ کی جانب سے پابندی کو ذلالت کی انتہا قرار دیتے ہوئے کہا کہ لندن انسان دوستانہ امداد کو ہمارے عوام کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعامل کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا یہ اقدام ہمیں غزہ کے عام شہریوں کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ اسرائیل کی بندرگاہوں کے علاوہ باقی دنیا جانے والے جہازوں کے سامنے کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ حسین العزی کے بیان سے چند گھنٹے قبل امریکہ اور برطانیہ نے یمن کے شمالی اور مغربی علاقوں کو بمباری کا نشانہ بنایا۔
ان حملوں میں صوبہ صعدہ کے مختلف علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔