عراق کے صدر کا کہنا ہے کہ بغداد کے تہران کے ساتھ تمام شعبوں میں مضبوط تعلقات ہیں۔
ایران اور عراق کے درمیان مختلف سیاسی، سیکورٹی، فوجی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں اسٹریٹیجک تعلقات وسیع ہیں اور دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنماوں کی جانب سے تعاون اور دوطرفہ تعامل کی سطح کو بڑھانے کی خواہش ہے۔
عراق کے صدر عبداللطیف راشد نے اس بات پر زور دیا کہ بغداد کے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، خاص طور پر تجارتی تعامل کے میدان میں۔
عبداللطیف راشد نے اپنے پڑوسی ممالک اور عالمی برادری کے ساتھ عراق کے اچھے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی عالمی برادری میں واپسی کے لیے ملک میں سلامتی اور استحکام کے قیام کی کوششیں ضروری ہیں۔
عراقی صدر نے کہا کہ بیرونی مداخلت نے عراق پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں اور حکومت ملک میں حالات کو پرسکون کرنے اور تمام سیاسی جماعتوں اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔
صدر عبداللطیف راشد نے امریکی اہداف پر عراقی مزاحمتی گروپوں کے حالیہ حملوں کو غزہ کی صورتحال سے جوڑتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے اور ہم فلسطینی قوم اور اس کی آزاد اور محفوظ ریاست کے قانونی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔
عراقی صدر نے عراق سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے حوالے سے معاہدے کی امید بھی ظاہر کی ہے۔