یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے شمالی غزہ میں انسانی امداد کے حصول کے لیے کھڑے فلسطینیوں پر صہیونی حملے کی مذمت کی ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور غزہ کی پٹی کے "النابلسی" چوک میں امداد وصول کرنے والوں کی قطار پر حملے اور ان کی نسل کشی کی مذمت کی ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے: صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کی پٹی، بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں کشیدگی میں اضافے کا براہ راست ذمہ دار صنعاء امریکہ کو سمجھتا ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے مزید کہا: جنگ کے خاتمے تک مقبوضہ فلسطین میں بحری جہازوں کی روانگی اور آمد کو روکنے اور غزہ کی پٹی میں خوراک اور ادویات کی بلا روک ٹوک داخلے کے حوالے سے یمن کا موقف مضبوط ہے۔
جمعرات کو شمالی غزہ میں امدادی قافلے کے ارد گرد درجنوں فلسطینی مارے گئے۔ حماس نے اسرائیلی فورسز پر فلسطینیوں کے ہجوم پر فائرنگ کا الزام عائد کیا جب کہ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ زیادہ تر ہلاکتیں فلسطینیوں میں بھگدڑ کی وجہ سے ہوئیں جب ہجوم نے ٹرکوں پر دھاوا بول دیا اور انہیں لوٹ لیا۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں کم از کم 104 فلسطینی شہید ہوئے اور 5 ماہ سے جاری جنگ کے دوران فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی۔