مراکش میں عوام نے اتوار کی رات ایک بار پھر صیہونی حکومت اور غزہ میں اس کے جرائم کے خلاف مظاہرہ کیا۔
مراکش کے دار البیضاء میں غزہ کی حمایت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف عوام سڑکوں پر آئے اور وسیع پیمانے پر مظاہرہ کیا۔
صیہونی فوج نے گزشتہ جمعرات کو غزہ شہر کے النابلسی اسکوائر اور الرشید اسٹریٹ میں انسانی امداد کی آمد کے منتظر فلسطینی شہریوں پر حملہ کیا۔
اس حملے میں 104 فلسطینی شہید اور 1000 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
واضح رہے 7 اکتوبر سے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت میں اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہيں جن میں سے بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے ۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ختم ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے۔
غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز کو تقریبا 5 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس بحران کے حل کے لیے ثالثوں کی کوششوں کے باوجود قابض صیہونی فوج اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور گولہ باری و بمباری کے علاوہ ناکہ بندی کر کے غزہ پٹی میں انسانی امداد آنے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے جس نے اس صورتحال کو مزید تباہ کن بنا دیا ہے۔