فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے مطابق غزہ کی پٹی میں دو سال سے کم عمر کے ہر تین بچوں میں سے ایک غذائی قلت کا شکار ہے۔
الجزیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، UNRWA نے غزہ کی پٹی میں تباہ کن انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہوشیار کیا ہے کہ غزہ کے بچوں میں غذائی قلت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور علاقے پر قحط کا سایہ ہے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 10 لاکھ 700 ہزار بے گھر افراد ہیں، جنہیں زندہ رہنے کے لیے بنیادی وسائل کی کمی، قحط اورجارحانہ اقدامات کا سامنا ہے جبکہ شمالی غزہ میں پاؤڈر دودھ کی کمی کے باعث ہزاروں بچوں کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے سربراہ فلپ لازارینی نے غزہ میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں ہونے والی تمام جنگوں کے مقابلے میں غزہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد خوفناک ہے اور پچھلے4 سالوں میں بچوں کی اتنی تعداد نہیں ماری گئی جتنی غزہ میں۔
ارنا کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت اور جرائم کا سلسلہ جنگ کے 162ویں روز بھی جاری ہے۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 31 ہزار سے ذیادہ ہوچکی ہے۔
صہیونی فوج فلسطینی قوم کی نسل کشی کے مذموم مقاصد کے لیے بنیادی انسانی امداد کے داخلے کو روک کر حربہ کے طور پر استعمال کررہی ہے۔