روس کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے اس ملک کے صدارتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں مغربی حکام اور میڈیا کے بیانات کے جواب میں کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے دوسرے ممالک کو جمہوریت کا درس دینے کی کوشش انتہائی مضحکہ خیز ہے۔
انہوں نے کہا: اینگلو سیکسن ممالک کبھی بھی حقیقی جمہوریت اور ملکوں کی آزادی کو قبول نہیں کریں گے۔ امریکہ اور برطانیہ روس کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ناکامی پر سیخ پا ہیں۔
دوسری طرف کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے: ماسکو روسی صدارتی انتخابات کے بارے میں امریکی تشویش کو مسترد کرتے ہوئے اس پر توجہ دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کل شام دیر گئے صحافیوں کو بتایا کہ اس طرح کے جائزے مکمل طور پر متوقع اور پیش گوئی کے قابل تھے۔
روسی ایوان صدر کے ترجمان نے مزید کہا: دراصل یہ ملک ہمارے خلاف لڑ رہا ہے۔ ظاہر ہے، اس سے دیگر جائزوں کی توقع کرنا مشکل ہے۔ میں ایک بار پھر کہتا ہوں: ہم ان جائزوں سے متفق نہیں ہیں اور مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی قومی سلامتی کونسل کے ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ واشنگٹن روسی صدارتی انتخابات کو غیر منصفانہ سمجھتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔