شمال مغربی پاکستان کی ریاست خیبر پختونخوا میں ایک کار بم دھماکے میں 2 لوگ مارے گئے جبکہ 22 دیگر زخمی ہوئے ہيں۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے مقامی پولیس حکام نے بتایا ہے کہ کار بم سے دہشت گردانہ حملہ ایک خودکش حملہ آور نے اس وقت کیا جب سیکوریٹی فورسس کا ایک قافلہ گزر رہا تھا۔
دھماکے میں دو لوگ مارے گئے اور 22 دیگر زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت تشویش ناک بتائي گئی ہے۔
پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے جانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ابھی تک کسی تنظیم نے اس خودکش حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ایک ہفتے کے اندر ہی یہ شمال مغربی پاکستان ميں دوسرا دہشت گردانہ حملہ ہے۔
اس سے قبل شمالی وزیرستان میں سیکوریٹی فورسس پر حملے میں 7 فوجی مارے گئے تھے جن میں دو بڑے افسر تھے۔
تحریک طالبان پاکستان کے حافظ گل بہادر گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
پاکستان نے اس حملے کے دو دن بعد، پاکستان کی سرحد کے اندر فوجی کارروائي کی تھی اور کہا تھا کہ یہ حملہ ان دہشت گردوں گے خلاف تھا جو پاکستانی سیکوریٹی فورس کے اہل کاروں کے قتل میں ملوث تھے۔