صیہونی حکومت کے حملوں کی تازہ لہر کے بعد رفح میں ورلڈ سینٹرل کچن نے سرگرمیاں روک دی
رفح پر غاصب صیہونی حکومت کے تازہ وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد ورلڈ سینٹرل کچن نامی عالمی امداد تنظیم نے اس شہر میں اپنی سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔
ورلڈ سینٹرل کچن نے اعلان کیا ہے کہ اس نے صیہونی حکومت کے حملوں کی تازہ لہر کے بعد رفح میں اپنی سرگرمیاں روک دی ہیں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں بچی ہے۔
اس سے پہلے صحت کی عالمی تنظیم کی ترجمان مارگریٹ ہیریس نے بھی خبردار کیا تھا کہ غزہ ميں کوئی ایسی محفوظ جگہ نہیں بچی ہے جہاں فلسطینی عوام پناہ لے سکیں۔
مارگریٹ ہیرس نے الجزیزہ ٹی وی سے گفتگو ميں کہا کہ صیہونی فوجی صحت کے مراکز پر تسلسل کے ساتھ حملے کررہے ہیں ۔
انھوں نے حیرت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں سمجھ پارہے ہیں کہ اسرائیل اسپتالوں اور ایمبولنسوں پر کیوں حملے کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے یہ انتباہات ایسے وقت میں دیئے جارہے ہیں کہ صیہونی حکومت نے منگل کو بھی رفح میں فلسطینی مہاجرین کے خیموں پر بمباری کردی جس میں عورتوں اور بچوں سمیت درجنوں بے گںاہ فلسطینی مہاجر شہید اور زخمی ہوگئے۔
صحت کی عالمی تنظیم نے ایک بیان جاری کرکے رفح میں فلسطینی مہاجرین کے کیمپوں اور ان کے خیمپوں پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔