QR codeQR code

آج جہاد کی سرحد وہاں تک ہے جہاں مسلمان خطرے میں ہیں

10 Jul 2024 گھنٹہ 16:41

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی نے بدھ کو " 40 برس مجاہدت" کے زیر عنوان، رمضان ہیڈکوارٹر کے شہیدوں کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کیا۔


سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کہا ہے کہ استقامتی تحریک، یمن، عراق، لبنان اور فلسطین میں پھیل گئی ہے اور فرزندان یمن نے بحیرہ احمر کو صیہونی حکومت کے حامیوں کے لئے بند کردیا ہے جو قابل فخر ہے  

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی نے بدھ کو " 40 برس مجاہدت" کے زیر عنوان، رمضان ہیڈکوارٹر کے شہیدوں کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب میں کہا کہ رمضان ہیڈکوارٹر کے ذریعے، ایران اور عراق دو اقوام کے درمیان، دو ملکوں میں ایک ہدف کے ساتھ استقامتی تحریک کی بنیاد رکھی گئی ۔

سپاہ پاسدران انقلاب کے کمانڈر اںچیف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سبھی مسلمانوں کی سعادت جہاد اور شہادت کے میدانوں سے گزرتی ہے، کہا کہ مستکبرین طلوع خورشید اسلام  کو پسند نہیں کرتے اور اسلام کو برداشت نہیں کرسکتے، اس لئے کہ آزادی، انسانی کرامت،مسلمانوں کے پیروں کی زنجیر کاٹنا اور انہیں گورستان جہل سے  بیدار کرنا، ستمگروں کے لئے قابل تحمل نہیں ہے۔

جنرل حسین سلامی نے کہا کہ جہاں بھی اسلام طلوع کرتا ہے وہ تلواریں اٹھاکے متحد ہوجاتے ہیں۔

انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ  آج جہاد کی سرحد وہاں تک ہے جہاں مسلمان خطرے میں ہیں، کہا کہ ہم وہاں پہنچ جاتے ہیں، کیونکہ میدان عمل میں ہماری موجودگی کی بنیاد، ہمارا زمینی اور اعتقادی جغرافیا ہے۔  

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈرنے آپریشن وعدہ صادق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن نے ثابت کردیا کہ حالات مقتضی ہوں گے تو ہم اسلحہ اٹھاکر میدان میں آجائيں گے۔

انھوں نے کہا کہ یہ نہیں ہے کہ صرف دوسرے ہی استقامتی محاذ پر سرگرم ہوں اور ہم  بیٹھے رہیں، بلکہ ہم ان کی حمایت کرتے ہیں اور اگر ضروری ہوا تو خود بھی اسلحہ اٹھاکر میدان میں آجائيں گے کیونکہ مسلمانوں کی عزت وعظمت کا دفاع ہر چیز پر فوقیت رکھتا ہے۔

جنرل حسین سلامی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آپریشن وعدہ صادق میں، صیہونی  یمن، عراق، لبنان ، فلسطین اور ایران کے حملوں کی زد پر ہیں، کہا کہ یہ دلوں کے لئے پرکشش ترین وحدت مسلمین کی علامت ہے۔

 انھوں نے کہا کہ استقامت، یمن سے لے کر، عراق، لبنان اور فلسطین تک پھیلی ہوئی ہے اور فرزندان یمن نے بحیرہ احمر کا راستہ صیہونی حکومت کے حامیوں کے لئے بند کردیا ہے جو قابل فخر ہے۔

 انھوں نے کہا کہ یہ ڈٹ جانے کا وقت ہے جھکنے کا نہیں، ہمیں نہ جھکنا ہے اور نہ ہی کورنش بجالانا ہے کیونکہ مسلمان صاحب عزت ہے اور صاحب عزت ناقابل  شکست ہوتا ہے اس کو جھکایا نہیں جاسکتا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کماںڈر نے کہا کہ کافی عرصہ قبل  رمضان ہیڈکوارٹر کے وجود میں آنے کے ساتھ اسلامی دنیا میں استقامت کا آغاز ہوا اور آج انتہائی سخت حالات میں عالم اسلام کے سیاسی میدان میں خوبصورت ترین تعلقات اورمحکم ترین برادری کے جلوے نظر آرہے ہیں اوراقوام مشترکہ دشمن کے مقابلے میں، اپنی سرحدوں، کرامت اور شرف کے دفاع میں، عظیم ترین آرزوؤں کے ساتھ ایک محاذ پر موجود ہیں۔

  انھوں نے کہاکہ رمضان ہیڈکوارٹرایک منفر جنگی ہیڈکوارٹر تھا کیونکہ اس کی بنیاد، ایک ہدف کے لئے، دو ملکوں اور دو اقوام کے درمیان، ایک استقامتی محاذ کی تشکیل تھی۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے  کمانڈر انچیف نے کہا کہ ایک ہی وقت میں ایک ہی جگہ شہید ابو مہدی المہندس اور شہید جنرل قاسم سلیمانی کے خون کی باہمی آمیزش نے یہ حقیقت ثابت کردی کہ مسلمین کی حمایت میں اسلام سرحدوں کو اہمیت نہیں دیتا۔ یہ جغرافیائی سرحدیں، پیروان اسلام میں جدائی ڈال سکتی ہیں نہ ان کی آرزوئیں الگ  کرسکتی ہیں۔


خبر کا کوڈ: 642243

خبر کا ایڈریس :
https://www.taghribnews.com/ur/news/642243/آج-جہاد-کی-سرحد-وہاں-تک-ہے-جہاں-مسلمان-خطرے-میں-ہیں

تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
  https://www.taghribnews.com