غزہ کی وزارت صحت نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت جاری رہنے اور غزہ پٹی میں شہداء کی تعداد 39 ہزار سے زائد ہونے کا اعلان کیا ہے۔
المیادین چینل نے بتایا ہے کہ غزہ کی وزارت صحت نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 قتل عام کیے ہیں جس کے نتیجے میں 37 افراد شہید اور 73 زخمی ہوئے ہیں ہیں جنہيں اسپتال لے جایا گیا ہے۔
غزہ پٹی کی وزارت صحت نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان شہداء کو ملا کر 7 اکتوبر سن 2023 کو غزہ پٹی کے خلاف جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ پٹی میں شہداء کی تعداد 39,400 اور زخمیوں کی تعداد 90,996 تک پہنچ گئی ہے۔
اسی سلسلے میں غزہ میں اربن ڈیفنس آرگنائزیشن نے اعلان کیا کہ خان یونس کے مشرقی علاقوں سے غاصب صیہونی فوج کے انخلاء کے بعد ہم نے "بنی سہیلا" کے علاقے سے 42 فلسطینی شہداء کی لاشیں نکالی ہيں۔
اس تنظیم نے مزید کہا: ہم بنی سہیلا کے علاقے میں باقی ماندہ لاشوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب تمام سڑکیں بند ہیں اور اس علاقے کا 90 فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔
تنظیم نے مزید کہا: اب تک ہمیں خان یونس کے مشرق میں 200 لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ غاصب صیہونی حکومت نے ہمیں زخمیوں کو لے جانے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے وہ شہداء کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ۔
واضح رہے 7 اکتوبر سے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت میں اب تک 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہيں جن میں سے بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے ۔
7 اکتوبر سن 2023 سے شروع ہونے والی یہ جارحیت بدستور جاری ہے۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے جو اب تک جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر عام شہری شہید ہو رہے ہيں۔