ہم مسلمانوں کو ایک قیادت پر بھروسہ کرتے ہوئے مسلمانوں کی کھوئی ہوئی طاقت کو زندہ کرنا چاہیے
تقریب بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے نامہ نگار کے مطابق ملائیشیا کے داتو عزمی عبدالحمید رئیس شورای ماپیم مالزی نے 38ویں بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر کہا: آج ہم عالم اسلام میں جن مسائل کا سامنا کر رہے ہیں ان کو دیکھتے ہوئے ہمیں چاہیے ایک دوسرے کی مدد سے اتحاد کے عوامل تلاش کریں اور اسے وسعت دیں۔
انہوں نے مزید کہا: مسلمانوں کے درمیان اتحاد کا اصل فارمولا قبلہ ہے، اس قبلہ کا کیا مطلب ہے؟ قبلہ کا مطلب عالم اسلام میں حاکمیت اور اختیار ہے اور ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ اگر ہم میں اتحاد نہیں ہوگا تو ہم اپنا اصل قبلہ کھو دیں گے۔
ملیشیا کی میپیم کونسل کے سربراہ نے کہا: فلسطین اور عالم اسلام کے مظلوموں کے دفاع کے لیے ہمیں مضبوط آواز اٹھانی چاہیے اور اسے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں میں استعمال کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔
عزمی عبدالحمید نے کہا: اسلامی تعاون تنظیم مسلمانوں کو آج جس صورت حال کا سامنا ہے اس سے بچانے کے لیے ایک بہت ہی موزوں پلیٹ فارم ہے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مسلمانوں کا اصل مسئلہ صرف الفاظ میں متحد ہونا ہے نہ کہ عملی طور پر، ہمیں چاہیے کہ ہم ان اقدامات کے عالمی استکبار کا بائیکاٹ اور پابندی کریں اور دشمنوں کے خلاف اپنی مزاحمت جاری رکھیں۔
عزمی عبدالحمید نے کہا: آج عمل کا وقت آگیا ہے اور میں درخواست کرتا ہوں کہ ہم عالم اسلام میں اپنے اختلافات کو ختم کریں۔ ہمارے پاس دنیا بھر میں تقریباً 45 لاکھ مساجد ہیں جن سے ہم دنیا بھر میں اپنے اتحاد کو بڑھا سکتے ہیں۔
آخر میں انہوں نے کہا: ہم مسلمانوں کو ایک قیادت پر بھروسہ کرتے ہوئے مسلمانوں کی کھوئی ہوئی طاقت کو زندہ کرنا چاہیے۔