صیہونی حکومت نے لبنان پر زمینی حملے کے آغاز سے اب تک 11 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا
صیہونی حکومت کی فوج نے لبنان پر زمینی حملے کے آغاز سے لے کر اب تک 11 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے اور صیہونی حکومت کے میڈیا نے بھی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنان کی سرحد پر اس حکومت کے 38 فوجیوں کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی "ساما" کے حوالے سے اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ لبنان پر زمینی حملے کے آغاز سے اب تک اس حکومت کے 11 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنان کی سرحد پر اس حکومت کے 38 فوجی زخمی ہوئے ہیں اور اس طرح زمینی حملے کے آغاز سے لبنان کی سرحد پر زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 168 تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب لبنان کی اسلامی مزاحمت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے صیہونی افواج کی پیش قدمی کا مقابلہ کرنے کے لیے اب تک 14 آپریشن کیے ہیں۔
آج ہی حزب اللہ تحریک نے بھی ایک بیان میں البونہ کے علاقے میں صیہونی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تحریک نے ایک اور بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس تحریک کے جنگجوؤں نے راکٹوں اور توپ خانے کے گولوں سے جنوبی لبنان کے علاقے میس الجبل کی طرف پیش قدمی کے دوران اسرائیلی دشمن فوج کے ایک اور گروہ کو نشانہ بنایا اور اس علاقے میں جھڑپیں تاحال جاری ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی طرف سے "الاقصیٰ طوفان" آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی، لبنان کی حزب اللہ نے شمالی فلسطین میں صہیونی فوج کے ایک بڑے حصے کو شامل کرنے اور غزہ میں مزاحمتی تحریک پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے، روزانہ کی بنیاد پر آپریشن کیا ہے۔ فلسطینی سرزمین کے اندر صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف شدید کارروائیاں جاری ہیں۔
دو مہر بروز پیر کی صبح صہیونی فوج نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے کیے جو تاحال جاری ہے۔