مرجع عالی قدر آیت اللہ سید علی حسینی سیستانی کو صیہونی حکومت کی دھمکیوں کے جواب میں عراق کی سنی علماء جماعت کے سربراہ نے کہا : غاصبوں کی یہ دھمکیاں اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ صیہونی حکومت ہمارے خلاف مذہبی جنگ کا اعلان کر رہی ہے۔
شیخ خالد الملا نے بدھ کے روز ایک پیغام میں مرجع عالی قدر کو ایک دھمکی آمیز ہدف کے طور پر پیش کرنے میں صیہونی حکومت کے میڈیا رویے کی مذمت کی اور مزید کہا: آیت اللہ سید علی سیستانی کو نشانہ بنانا ایک خام خیالی ہے۔
اس عالم دین نے نشاندہی کی کہ وہ اس جنگ کو ایک مخصوص مذہب اور قبیلے کے خلاف جنگ کے طور پر ظاہر کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اس سازش کو آگے بڑھانے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے پہلے ان سازشوں کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
عراق کے سنی علمائے کرام کے سربراہ نے یاد دلایا کہ ہم باطل کے خلاف کھڑے دیگر اسلامی علماء کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ علمائے اسلام دشمنوں کی چالوں سے نمٹنے میں بڑی تدبیر رکھتے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ حملہ آور سید سیستانی فرزانہ کو نقصان نہیں پہنچا سکتے جو خطے میں تنازعات کو بجھانے میں پیش پیش رہے ہیں۔
کل (منگل) کو عبرانی میڈیا نے ایسی تصاویر شائع کیں جن میں عراق کے اعلیٰ مذہبی حاکم آیت اللہ سیستانی اس حکومت کو دہشت زدہ کرنا صیہونی حکومت کے مقاصد میں سے ایک ہے۔
عراق کے اکثر سرکاری اور غیر سرکاری اداروں نے صیہونی حکومت کے چینل 14 پر آیت اللہ سید علی سیستانی کی تصویر شامل کرنے کی مذمت کی ہے۔