ہیگ میں اقوام متحدہ کے ادارے میں ایران کے مندوب ہادی فرجوند نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ اور لبنان میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کئے ہیں جو کہ علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ ہے۔
ایران کے خصوصی مندوب نے کیمیاوی ہتھیاروں کی عدم اشاعت کانفرنس کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے 177ویں اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی سیاسی اور فوجی حمایت ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں لبنان اور غزہ کے رہائشی، گنجان آبادیوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں نسل کشی کو کھلی بربریت قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ صیہونی حکومت لبنان پر حملوں میں کیمیاوی مادے اور یورینیم کے علاوہ سفید فاسفورس اور دیگر ممنوعہ ہتھیار کا استعمال کر رہی ہے۔
ایران کے مستقل مندوب نے کیمیاوی ہتھیاروں کی عدم اشاعت کے ادارے سے غزہ اور لبنان کی صورتحال کا بغور جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ کیمیاوی ہتھیاروں سے خالی دنیا، اس وقت تک حاصل نہیں ہوگی جب تک صیہونی حکومت جیسے اس معاہدے میں شامل نہیں ہوتے۔
ہیگ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ صیہونی حکومت کیمیاوی ہتھیاروں کی وسیع پیداوار اور اسے استعمال کرنے کی پلاننگ کر رہا ہے۔
انہوں نے صیہونیوں کے ان ہتھیاروں کو عالمی سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ قرار دیا جو کہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور کیمیاوی ہتھیاروں سے متاثر انسانوں کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کیمیاوی ہتھیاروں کی عدم اشاعت کانفرنس کے ایگزیکٹیو کمیٹی کا 177واں اجلاس ہیگ میں واقع اقوام متحدہ کے مرکز میں جمعے تک جاری رہے گا۔