اس غیر مساوی جنگ اور لبنان کے خلاف وحشیانہ حملوں کے دوام اور بحران غزہ کی گہرائی ناقابل بیان ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کا بڑا حصہ انتہا پسندی اور ایسے گروہوں کے رشد کے خطرے سے دوچار ہے جو اپنی بقا اسلامی معاشرے میں اختلاف و تفرقے میں دیکھتے ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ترکمنستان کے شہرہ آفاق شاعر مختومقلی فراغی کے تین سوسالہ جشن سالگرہ کی مناسبت سے، ادوار اور تہذیبوں کا دو طرفہ رابطہ، امن و ترقی کی بنیاد" کے زیر عنوان منعقدہ بین الاقوامی سیمینار سے خطاب میں کہا کہ جب مختومقلی فراغی جیسی ہستیاں اسلامی معاشروں کے اتحاد اور یک جہتی کی بات کرتی ہیں تو انتشار اورجدائی کے آلام اور تاریک پہلوؤں سے اچھی طرح واقف ہوتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آيہ کریمہ" واعتصموا بحبل اللہ جمیعا و لا تفرقوا" موجودہ معاشرے میں اختلاف و تفرقے کی روک تھام اور وحدت کی بہترین اور موثرترین راہ ہے۔
صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ وفاق کا تعلق صرف اسلامی معاشرے سے نہیں ہے بلکہ آشتی اور وفاق کی گفتگوآج کے بین الاقوامی معاشرے کی ضرورت ہے لیکن موجودہ دور میں یک جانبہ اورخودسرانہ رجحان نے عالمی معاشرے کے بقائے باہم کو خطرات سے دوچار کردیا ہے۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ آج ہم مسئلہ فلسطین اور فلسطینیوں کے حقوق نظرانداز کئے جانے میں یک جانبہ اور خودسرانہ رجحان کا مشاہدہ کررہے ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ اس غیر مساوی جنگ اور لبنان کے خلاف وحشیانہ حملوں کے دوام اور بحران غزہ کی گہرائی ناقابل بیان ہے ۔