شہید سید حسن نصراللہ کے اس قول کی ایموجی کہ "لبنان پر زمینی حملے کی صورت میں صیہونی حکومت کے فوجی عمودی شکل میں آئيں گے اور لیٹے ہوئے جائيں گے" سوشل میڈيا پر ٹرینڈنگ میں ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے شہید سید حسن نصراللہ کے ہاتھوں کی وہ تصویر جس میں ایک ہاتھ عمودی شکل میں اوراس کے اوپر دوسرا ہاتھ افقی شکل میں ہے،شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ " عمودی شکل میں آتے ہیں اور افقی شکل میں جاتے ہیں" (یعنی زندہ آتے ہیں اور مردہ حالت میں جاتے ہیں)۔
یہ بات اس سے پہلے شہید سید حسن نصراللہ نے اپنی ہاتھوں کے اشارے سے بیان کی تھی کہ اگر صیہونی فوج نے لبنان پر زمینی حملہ کیا تو اس کے فوجی چل کر آئیں گے لیکن واپس مردہ یا زخمی حالت میں جائيں گے۔
یہ عبارت کہ " عمودی حالت میں آتے ہیں اور افقی حالت میں واپس جاتے ہیں" لبنان پر صیہونی فوجیوں کے حملے کے بعد جھڑپوں میں شدت آنے اور صیہونی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی خبریں نشر ہونے کے بعد علامتی ایموجی کے ساتھ وسیع پیمانے پر سوشل میڈیا بالخصوص انسٹاگرام پر ٹرینڈنگ میں ہے۔
ایموجی کے ساتھ اس عبارت کا سوشل میڈیا پر صارفین نے زبرست استقبال کیا ہے۔
شہید سید حسن نصراللہ کے ہاتھوں کی ایموجی کے ساتھ یہ عبارت غزہ اور لبنان پر حملے کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والے صیہونی فوجیوں کے بارے میں، نشر کی گئی ہے۔