اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے مسلمان ملکوں کے درمیان اتحاد پر کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اقتصادی، سیاسی اور سماجی امور میں متحد ہوجائيں تو علاقے کی بڑی طاقت بن سکتے ہیں اور پھر امریکا ہم پر پابندیاں نہیں لگاسکتا
تقریب خبررساں ایجنسی کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے جمعرات کو قم میں ایک مرجع تقلید آیت اللہ سید موسوی شبیری زنجانی سے ملاقات کی۔
انھوں نے اس ملاقات میں کہا کہ ہم نے علاقائی ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقات میں ایک موضوع یہ اٹھایا کہ ہم سب مسلمان ہیں پھر بھی ہمارے درمیان اتنے زیادہ اختلافات کیوں ہیں؟ جبکہ یورپ والوں نے تمام تر اختلافات کے باوجود اپنی سرحدیں ختم کردیں اور کرنسی ایک کردی۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ہمارے درمیان اتحاد کیوں نہ ہو؛ اگر ہم اختلافات کو کنارے رکھ کر متحد ہوجاتے تو صہیونی حکومت فلسطین اور لبنان کے عوام پر یہ مصائب نہیں ڈھاسکتی تھی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا پروگرام اس سے پہلے قم آنے کا تھا لیکن حکومت کی تشکیل اور بجٹ کی تیاری کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ۔
صدر ایران نے ملک کی مشکلات و مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ان مشکلات کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم نے زبان سے کہا ہے کہ ہم حضرت علی اور اپنے دیگر اماموں کے شیعہ ہیں لیکن عمل میں ان کے فرامین پر توجہ نہيں دی اسی لئے بعض نا راضگیاں پائی جاتی ہیں، لہذا ہمیں عوام کی نا راضگیاں دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
اس ملاقات میں آیت اللہ شبیری زنجانی نے ڈاکٹر پزشکیان کی قم آمد کا شکریہ ادا کیا اور ان کی حکومت کی کامیابی کی دعا کی۔
یاد رہے کہ صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان جمعرات کی صبح قم پہنچے اور حضرت معصمومہ سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک کی زیارت کے بعد روضے کے متولی آیت اللہ سید محمد سعیدی سے ملاقات کی۔
صدر ایران نے اس کے بعد آیت اللہ شبیری زنجانی سے ملاقات سے پہلے، آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی، آیت اللہ جعفر سبحانی، آیت اللہ نوری ہمدانی، آیت اللہ جوادی آملی کے علاوہ آیت اللہ العظمی سیسیتانی کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین سید جودا شہرستانی سے ملاقاتیں کیں۔