ایرانی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، اس حوالے سے واحد رکاوٹ رہبر معظم کا فتویٰ ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ کمال خرازی نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ایران نے وعدہ صادق 2 آپریشن کے ذریعے اپنی ڈیٹرنس صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے جس میں اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغے گئے۔
انہوں نے صہیونی حکومت کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنے مخاصمانہ پالیسی کو جاری رکھتی ہے تو ایران اس کے مطابق جواب دے گا۔
ایران کے جوہری نظریے میں ممکنہ تبدیلیوں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران کو وجود کے خطرہ درپیش ہو تو ایران اپنی جوہری پالیسی تبدیل کرسکتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار بنانے کی تکنیکی صلاحیت موجود ہے اور اس سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا جاری کردہ فتوی ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے میں واحد رکاوٹ ہے۔
خرازی نے کہا کہ اگر مغربی ممالک ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے بارے میں موجود تحفظات کو تسلیم نہیں کرتے ہیں تو ایران بھی جواب میں مغربی ممالک کے خدشات کو نظر انداز کردے گا اور ایران اپنے میزائل پروگرام کو توسیع اور اس کی رینج میں اضافہ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت فلسطینی عوام کی نسل کشی کررہی ہے اور غزہ کے عوام اپنی سرزمین اور گھر بار کا دفاع کررہے ہیں۔ نہتے عوام کا قتل عام اپنی فتح قرار دینا صہیونی حکومت کی غلطی ہے۔ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہورہی ہے اس سلسلے کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا کو غزہ میں امدادی کاموں سے روکنا غیر انسانی عمل ہے۔ عالمی برادری کو بیدار ہونا چاہئے اور صہیونی حکومت پر دباو ڈالنا چاہئے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک ان حالات میں بھی صہیونی حکومت کی حمایت کررہے ہیں۔