آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی سے آج نجف اشرف میں ان کے مرکزی دفتر میں عراق میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے اور عراق میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یونامی) کے سربراہ، ڈاکٹر محمد الحسان، اور ان کے ہمراہ وفد نے ملاقات کی۔
ڈاکٹر الحسان نے آیت اللہ سیستانی کو اقوام متحدہ کی سرگرمیوں اور آئندہ کی منصوبہ بندی کے بارے میں مختصر رپورٹ پیش کی۔
آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے خطے میں نا امنی اور عدم استحکام کی صورت حال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لبنان اور غزہ میں جاری نسل کشی پر بین الاقوامی برادری اور بین الاقوامی ادارے اس المیے کا مؤثر حل تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور شہریوں کو اسرائیلی جارحیت سے محفوظ رکھنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہے ہیں۔
عراق میں موجودہ چیلنجز اور عوام کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے مرجع تقلید نے کہا کہ عراقیوں، خاص طور پر باشعور طبقے، کو ماضی کی ناکامیوں سے سبق سیکھ کر اپنے ملک کے بہتر مستقبل کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے، تاکہ سب لوگ امن، استحکام، ترقی، اور خوشحالی سے لطف اندوز ہو سکیں۔
آیت اللہ سیستانی نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ صرف علمی اور عملی منصوبہ بندی کے ذریعے ہی ممکن ہے، جس میں کارکردگی اور دیانتداری کی بنیاد پر ذمہ داریاں سنبھالی جائیں، بیرونی مداخلتوں کو روکا جائے، قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے، اور بدعنوانی کے خلاف مؤثر جدوجہد کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عراقیوں کے لیے یہ سب کچھ حاصل کرنے کے لیے ایک طویل راستہ طے کرنا باقی ہے۔ اللہ ان کی مدد فرمائے۔