ایران اور پاکستان کو یقین ہے کہ دہشت گرد گروہ صیہونی حکومت سے قریبی رابطہ رکھتے ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کو یقین ہے کہ دہشت گرد گروہ صیہونی حکومت سے قریبی رابطہ رکھتے ہیں اور ایران کے خلاف صیہونی جارحیت کے ساتھ ہی ان گروہوں کا فعال ہوجانا اس کا ثبوت ہے۔
تقریب خبررساں ایجسنی کے مطابق سید عباس عراقچی نے بدھ 6 نومبر کی صبح اپنے دورہ اسلام آباد کے اختتام پر صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ دونوں ملک دہشت گردی کی لعنت کے خلاف مشترکہ مہم پر مصمم ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے اس دورے میں، افغانستان اور دہشت گردی کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو یقین ہے کہ یہ دہشت گرد گروہ صیہونی حکومت سے قریبی رابطہ رکھتے ہیں اور ایران کے خلاف حالیہ صیہونی جارحیت کے ساتھ ہی ان گروہوں کا بھی سرگرم ہوجانا اس کا ثبوت ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ ہم نے دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائیاں بڑھادینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ان کے دورہ اسلام آباد میں بہت اچھے سمجھوتے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے علاقے کے حالات پر تبادلہ خیال کیا اور اس حوالے سے ایران اور پاکستان کے موقف ایک دوسرے سے بہت قریب اور ہم آہنگ ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے پاکستانی عوام سے صیہونی حکومت سے شدید نفرت پائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جس طرح عوامی اور صحافتی حلقوں نے صیہونی حکومت کی مذمت کی ہے اس کی مثال نہيں ملتی۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حملوں اور جرائم کی بندش کے بارے میں بھی ہمارے نظریات مشترک ہیں۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ہم نے سبھی بین الاقوامی اداروں منجملہ اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں صیہونی حکومت کے جرائم بند کرانے کے لئے زیادہ سنجیدگی کے ساتھ کوششوں کا فیصلہ کیا ہے۔