صہیونی حکومت کی غذائی قلت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے غزہ میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی خدمات کی قدردانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے غذائی قلت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ میں امدادی کاموں میں فعال اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا کے خلاف کاروائی کے بعد دنیا بھر کے ممالک اور انسانی حقوق کے ادارے اس اقدام پر بھرپور تنقید کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہا کہ صہیونی حکومت نے اپنے اقدامات کے ذریعے غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کی جان خطرے میں ڈال دی ہے۔ صہیونی حکومت کے یہ اقدامات انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے غزہ میں امدادی کاموں پر انروا کے سربراہ فلپ لازاری کی قدردانی کی اور کہا کہ غزہ کی پٹی میں بسنے والے فلسطینیوں کی مشکلات اور صہیونی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غذائی قلت عالمی برادری کے لئے باعث تشویش ہے۔ صہیونی حکومت غذائی قلت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
ایروانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ صہیونی حکومت کے بارے میں سنجیدہ اقدامات کرے اور غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اقوام متحدہ میں اس کی رکنیت منسوخ کرے۔