صیہونی حکومت نے غزہ میں اپنے نئے جرم میں ایسے فلسطینیوں کو قتل کیا جو انسانی امداد کی آمد کے منتظر تھے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے آغاز کو 409 دن گزر چکے ہیں، مختلف علاقوں پر حکومت کے توپ خانے اور ہوائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
یورپی-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے عوام کے خلاف کیے جانے والے نئے جرم کی خبر دی ہے اور لکھا ہے کہ قابض فوجیوں نے انسانی امداد کے منتظر فلسطینیوں کے اجتماع پر ایک نئے حملے میں درجنوں افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ جرم بدھ 13 نومبر کو غزہ شہر کے شمال مغرب میں پیش آیا۔
اس جرم میں صیہونی غاصبوں نے السودانیہ اسکوائر پر 50 دن کے مکمل محاصرے کے بعد درجنوں فلسطینیوں کو شہید کر دیا جو انسانی امداد کے منتظر تھے۔
صہیونیوں نے اپنے فضائی حملوں میں غزہ کے وسط میں واقع البریج کیمپ کے بلاک 12 میں ایک رہائشی مکان پر بھی بمباری کی۔
فلسطینی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صیہونی غاصبوں نے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع نصرت کیمپ کے شمال مغرب کو دھوئیں کی گولیوں سے نشانہ بنایا ہے۔
صیہونیوں نے رفاہ شہر کے شمال کو بھی اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔ اس خطے پر یہ چھٹا صہیونی حملہ تھا۔