بسیج رضاکار فورس کے کمانڈر جنرل غلامرضا سلیمانی نے بسیج رضاکار فورس کے ارکان کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ سرزمینوں میں سائرن بجتے ہی ایک سے دو ملین صیہونی پناہ گاہوں میں چھپنے لگتے ہیں اور یہ سلسلہ اب روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے وعدہ صادق ایک اور دو کارروائیوں میں صیہونی حکومت کے نام نہاد آئرن ڈوم کا قصہ تمام کردیا اور اس وقت سے استقامتی محاذ کے میزائل روزانہ کی بنیاد پر مقبوضہ سرزمینوں میں کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
بسیج رضاکار فورس کے کمانڈر نے کہا کہ استقامتی محاذ کے میزائلوں اور ڈرون حملوں کے خوف سے 5 لاکھ غاصب صیہونی مستقل طور پر پناہ گاہوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
جنرل غلام رضا سلیمانی نے زور دیکر کہا کہ صیہونی حکومت بہت تیزی سے تباہی کی جانب آگے بڑھ رہی ہے جبکہ حزب اللہ اور استقامتی محاذ کی کامیابی واضح ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود، صیہونی حکومت اقتصادی لحاظ سے تباہ ہوچکی ہے کیونکہ اس کے اہم صنعتی، تجارتی اور سیاحتی مراکز مزاحمتی گروہوں کے حملوں کے خوف سے بند ہوچکے ہیں۔
بسیج رضاکار فورس کے سربراہ نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کے حکم کے مطابق استقامتی محاذ کی تقویت کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ اس وقت صیہونی حکومت کے خلاف ایک نیا محاذ کھولنے کا وقت آگیا ہے اور وہ ہے دنیا کو یہ دکھانا کہ غاصب حکومت اور صیہونیت اپنے اختتام کو پہنچ چکی ہے۔
جنرل غلام رضا سلیمانی نے کہا کہ کیا تصور کیا جاسکتا تھا کہ جو حکومت نیل سے فرات تک کی سرزمینوں پر قبضہ کرنا چاہتی تھی، آج اس طرح کمزور پڑ چکی ہے؟
انہوں نے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے مسجد الاقصی کی آزادی کے ہدف کے چراغ کو روشن رکھا اور بانی انقلاب کی تعلیمات کے مطابق، مسجد الاقصی کی آزادی تک اس راستے پر قائم رہیں گے۔