صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے کے تسلسل میں ایک نئے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی الجزیرہ قطر کے مطابق صیہونی حکومت نے شمالی غزہ میں کمال عدوان اسپتال کے آس پاس کے رہائشی محلے کو نشانہ بنایا جس کے دوران 66 فلسطینی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس حملے میں کافی نقصان بھی ہوا۔
بدھ کے روز بھی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملے میں 57 افراد شہید ہوئے۔
گزشتہ سال 7 اکتوبر سے کل بدھ تک غزہ کے خلاف جنگ کے شہداء کی تعداد 4,3985 اور زخمیوں کی تعداد 104,092 تک پہنچ گئی۔
اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں 10,000 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ اور ملبے تلے دبے ہیں۔
غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابوسفیہ نے کہا: ہمارا طبی عملہ زخمیوں کو نکالنے اور ان کا علاج کرنے میں مصروف ہے، کیونکہ ایمبولینس دستیاب نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس جرم کی جگہ پر 200 افراد موجود ہیں اور بڑی تعداد میں شہید، زخمی اور لاپتہ افراد ابھی تک ملبے تلے دبے ہیں اور انہیں ابھی تک نہیں نکالا جا سکا ہے۔
ڈاکٹر ابو صوفیہ نے خبردار کیا: "شمالی غزہ میں صحت کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور ہم کوئی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں اور ہماری تمام درخواستیں بے نتیجہ رہیں گی۔"
ساتھ ہی انہوں نے مزید کہا: ہم زخمیوں اور بیماروں کے ساتھ رہیں گے اور ہسپتال سے نہیں نکلیں گے۔
غزہ شہر میں کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا: قابض فوج شمالی غزہ کے لوگوں کو انسانی خدمات فراہم کرنے کا بدلہ لے رہی ہے۔