عبرانی ذرائع نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کی مزاحمتی فورسز کے ساتھ لڑائی میں مزید دو صیہونی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کی لڑائیوں میں گولانی بریگیڈ کے ایک اور فوجی کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ مارے جانے والے سپاہی "گور کیہاتی" کا تعلق گولانی بریگیڈ کی 13ویں بٹالین سے ہے۔
اس اسرائیلی فوجی کو اسی جگہ قتل کیا گیا جہاں صہیونی فوجی "زیو ارلیخ" جو کہ آثار قدیمہ کا ماہر بتایا جاتا ہے، بھی مارا گیا۔
قبل ازیں عبرانی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ جنوبی لبنان میں ایک صہیونی ماہر آثار قدیمہ کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ عبرانی زبان کے میڈیا نے اعلان کیا تھا کہ زیو ارلیخ، جو ایک ماہر آثار قدیمہ تھے، جنوبی لبنان میں مارے گئے تھے۔
یہ نام نہاد اسرائیلی ماہر ارضیات اسی علاقے میں مارا گیا جہاں چند روز قبل گولانی بریگیڈ کا ایک دستہ مارا گیا تھا۔ ارلیک گولانی بریگیڈ فورسز کے ایک گروپ کے ساتھ جنوبی لبنان کے ایک قدیم قلعے میں داخل ہوا تھا۔
ان کا خیال تھا کہ وہ حزب اللہ کی افواج کو اس علاقے سے بھگانے میں کامیاب ہو گئے ہیں لیکن قلعہ کے اندر حزب اللہ کے دو جنگجو موجود تھے اور انہوں نے آتے ہی اسرائیلی فورسز پر فائرنگ کر دی جس سے ماہر آثار قدیمہ ہلاک ہو گیا۔
زیو ایرلخ کو تاریخی اور قدیم کاموں کے چوروں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا تھا۔ مذکورہ تاریخی قلعہ، جسے شمع کہا جاتا ہے، لبنان کے جنوب میں حضرت یوشع کی قبر کے ساتھ واقع ہے۔ گزشتہ ہفتے اس علاقے میں حزب اللہ کے جنگجوؤں اور اسرائیلی قابض فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
واضح رہے کہ بہت سے صیہونی آباد کار اور صہیونی معاشرے کے مختلف طبقے صیہونی حکومت کی ریزرو فورسز کے رکن ہیں اور عبرانی میڈیا کی تشہیر کے برعکس وہ خود ایک مکمل فوجی ہیں۔