صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے غزہ کی پٹی میں اس حکومت کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کی تحقیقات کی ضرورت کے بارے میں پوپ فرانسس کے حالیہ بیانات پر کڑی تنقید کی۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کیتھولک عیسائیوں کے رہنما پر ان کے حالیہ بیانات کے بعد کڑی تنقید کی جس میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے کی گئی نسل کشی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
کنیسیٹ کی خارجہ تعلقات اور سلامتی کمیٹی کے سامنے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے صیہونی حکومت کے بارے میں پوپ فرانسس کے حالیہ بیانات کو ایک سکینڈل قرار دیا۔
نیتن یاہو کے یہ بیانات اس تناظر میں اٹھائے گئے ہیں کہ حال ہی میں پوپ فرانسس نے صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ میں نسل کشی کے جرم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ دنیا کے کیتھولک عیسائیوں کے رہنما نے صیہونی حکومت کے جرائم کی تحقیقات کا عوامی سطح پر مطالبہ کیا ہے۔
بلاشبہ گزشتہ ستمبر میں پوپ فرانسس نے غزہ اور لبنان پر اسرائیل کے حملوں کو غیر اخلاقی اور غیر متناسب قرار دیا تھا اور اسے جنگی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔