نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا دنیا بھر کے آزاد لوگوں کا مطالبہ تھا: عمار حکیم
عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنما سید عمار حکیم نے ہیگ کی عدالت کی طرف سے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس حکومت کے سابق وزیر جنگ یوف گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کے اجراء پر ردعمل کا اظہار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ یہ وارنٹ جاری کرنا پوری دنیا کے آزاد لوگوں کی درخواست تھی۔
سید عمار حکیم کے بیان میں کہا گیا ہے: ہیگ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور سابق وزیر جنگ گیلانٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرکے انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے الزام میں یہ حکومت دنیا بھر کے لاکھوں آزاد لوگوں کے مطالبات کے حق اور ردعمل کی علامت ہے۔
اس بیان میں عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنما نے مزید کہا: اگرچہ ہم اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم اسے دوسرے فیصلوں کی تکمیل اور حمایت کرنا چاہتے ہیں جن کا مقصد غزہ اور لبنان کے خلاف مسلط کردہ جنگ کو ختم کرنا اور صیہونی حکومت کو قبول کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ ذمہ داری اور اس کے قانونی، مادی اور اخلاقی پہلوؤں کے ساتھ ساتھ اس حکومت کو اپنے جرائم کا اعتراف کرنے پر مجبور کرنا، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔