صیہونی تجزیہ نگاروں میں سے ایک نے اعلان کیا کہ نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری سے اس حکومت کو بہت نقصان پہنچے گا۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صیہونی تجزیہ نگار بارک راوید نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے نتائج اور اس حکومت کی ناکامی کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے نیتن یاہو اور گیلنٹ کو گرفتار کرنے کے فیصلے اس حکومت کے لیے بہت زیادہ نقصان کا باعث ہوں گے اور اس کے نتائج اچھے نہیں ہیں۔
راوید نے اعتراف کیا: یہ احکام بین الاقوامی سطح پر ہماری تنہائی کو بڑھا سکتے ہیں اور غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس سیاسی زلزلے کے نتائج تمام بین الاقوامی حلقوں میں اسرائیل کے امیج کو نقصان پہنچائیں گے اور یہاں تک کہ دنیا میں اسرائیلی کمپنیوں کی پوزیشن متاثر ہوگی اور پابندیاں لگیں گی۔
گزشتہ روز بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلانٹ کو جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس نے انسانیت کے خلاف جرم اور بھوک (غزہ کے لوگوں کو بھوکا مرنا) کو بطور ہتھیار استعمال کیا۔