پاکستان بھر میں پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کے خلاف احتجاج
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل کا پتہ لگا کر انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا
شیئرینگ :
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل کا پتہ لگا کر انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا
پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے آج نماز جمعہ کے بع دتکفیری دہشت گردوں کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے کئے۔
اس رپورٹ کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، آئی ایس او کے زیر اہتمام ہونے والے ان مظاہروں میں شریک لوگوں نے پارا چنار کے مظلوم عوام پر گزشتہ روز کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور حکومت نیز سیکورٹی اداروں سے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف فوری اقدام اور پاراچنار میں امن و امان کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ پارا چنار میں انتہا پسندوں اور تکفیری دہشت گردوں نے کافی عرصے سے امن و امان درہم برہم کررکھا ہے اور تکفیر دہشت گردوں کے حملوں میں سیکڑوں بے گناہ شیعہ مسلمان شہید ہوچکے ہیں جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
آج جمعے کو پاکستان میں ہونے والے ملک گیر مظاہروں میں شریک پاکستان کی ممتاز شخصیات نے کہا ہے کہ دہشت گرد پارا چنار میں امن و امان درہم برہم کرکے ملک میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے اتحادو یک جہتی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ کیا ۔
یاد رہے کہ شہر پارا چنار پاکستان کے شمال مغرب میں واقع قبائلی علاقے کرم کا مرکزی شہر ہے جو 2019 میں دیگر قبائلی علاقوں کے ساتھ صوبہ خیبرپختونخوا میں شامل ہوچکا ہے۔
تکفیریوں کے محاصرے اور مسلسل حملوں کی وجہ سے پارا چنارکے باشندوں کو بہت ہی سخت حالات کا سامنا ہے۔
تکفیری دہشت گردوں کے گزشتہ روز کے حملے میں بیالیس بے گناہ شہید اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ بعض رپورٹوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد پچاس اور بعض میں اس سے بھی زیادہ بتائی گئی ہے۔
گزشتہ روز کے دہشت گردانہ حملے کی پاکستان کے صدر، وزیر اعظم اور دیگر عمائدین نے مذمت کی ہے۔
صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بھی ایک پیغام میں اس المناک واقعے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین اور پاکستان کی قوم نیز حکومت کو تعزیت پیش کی ہے۔
صدر ایران نے اپنے پیغام تعزیت ميں لکھا ہے کہ دہشت گردی جس شکل میں بھی ہو ، قابل مذمت ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران غم کی اس گھڑی میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور دہشت گردی کا سنجیدگی سے مقابلہ کرنے نیز علاقے میں امن و ثبات کی برقراری میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھا نے کے لئے تیار ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...