ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے ایرانی بحریہ کے قومی دن کی مناسبت سے خلیج فارس بین الاقوامی کانفرنس مرکز میں بحریہ کے شہداء کی یاد میں ہونے والی تقریب سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ سفارتکاری اور ڈپلومیسی اہداف تک پہنچنے کا آسان اور سستا راستہ ہے لیکن یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ قدرت اور طاقت کے عناصر کے بغیر سفارتکاری کمزور ہوتی ہے۔ یہ طاقت اور سفارتکاری دونوں ملنے سے اہداف تک رسائی ممکن ہوتی ہے۔ میں ہمیشہ ایک سفارتکار کی حیثیت سے اس بات پر افتخار کیا ہے کہ مسلح افواج کے درمیان موجود ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج کل خطرات کا ہر طرف ہجوم ہے۔ ان حالات میں سب سے اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا کہ مسلح افواج نے سفارتکاری کے شانہ بشانہ ملک کا کس طرح دفاع کیا۔ ہماری مسلح افواج نے اپنی تیاری کے ذریعے دشمن کی سازشوں کا ناکام بنادیا۔
عراقچی نے کہا کہ حالیہ واقعات سے واضح ہوا ہے کہ تکفیری عناصر اپنے آقاؤں امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ مل کر خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ تکفیری امریکہ اور اسرائیل کے ساتھی اور ہمراہ ہیں۔
ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم دوٹوک انداز میں اعلان کرتے ہیں کہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کی سازشیں ناکام ہوں گی اور ان کو شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا۔