رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے یوریشیا کے ڈائریکٹر جنرل مجتبی دیمرچی لو نے یوکرین کے بعض حکام کی جانب سے امریکہ سے ہتھیاروں کی غیر قانونی تجارت اور اس ملک کی جانب سے شام میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت پر ردعمل ظاہر کیا۔
انہوں نے بعض رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹھوس دستاویزات بتا رہی ہیں کہ یوکرائن کی شناخت کے حامل دہشت گرد شام کے خلاف موجودہ فتنے میں سرگرم ہیں۔
دمیرچی نے واضح کیا کہ یہ اقدام دہشت گردی کی روک تھام کے حوالے سے حکومتوں کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
وزارت خارجہ کے یوریشیا کے ڈائریکٹر جنرل نے خبر دار کرتے ہو ئے کہا کہ تجربے نے ثابت کیا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ اتحاد دنیا میں نا امنی اور تشدد کو پھیلانے کا سبب بنتا ہے اور یہ عفریت جلد یا بدیر اس کے حامیوں اور بانیوں کے دامن گیر ہوگا۔
انہوں نے روس یوکرین جنگ بارے کہا کہ روس یوکرین تنازعہ طفل کش صیہونی رجیم اور امریکہ کی مالی اور فوجی مدد حاصل کرنے کے ارادے سے اس ملک کے حکام کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
دمیرچی نے ایران کے خلاف یوکرینی حکام کے بے بنیاد دعووں کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے شروع سے ہی جنگ کی مخالفت کا اعلان کیا ہے اور اس تنازعہ میں کبھی مداخلت نہیں کی اور ہمیشہ فریقین کو اپنے اختلافات کا سفارتی حل تلاش کرنے کے لئے بات چیت کی دعوت دی ہے۔