ماسکو میں پی اے سی ایس کے بین الاقوامی اجلاس میں شریک ایرانی وفد کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صیہونی حکومت اور امریکہ کو شام کی تقدیر میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔ عباس مقتدی نے تنظیم کے رکن ممالک کے پارلیمانی سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ شام کے امور میں کسی بھی قسم کی مداخلت یقینی طور پر اس ملک میں عدم استحکام اور بدامنی کی شدت اور تسلسل کا باعث بنے گی۔
ایران نے اجتماعی سلامتی کی پارلیمانی اسمبلی پی اے سی ایس کے ماسکو بین الاقوامی اجلاس میں شامی عوام کے حق خود ارادیت پر زور دیا ہے۔
ماسکو میں پی اے سی ایس کے بین الاقوامی اجلاس میں شریک ایرانی وفد کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صیہونی حکومت اور امریکہ کو شام کی تقدیر میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔ عباس مقتدی نے تنظیم کے رکن ممالک کے پارلیمانی سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ شام کے امور میں کسی بھی قسم کی مداخلت یقینی طور پر اس ملک میں عدم استحکام اور بدامنی کی شدت اور تسلسل کا باعث بنے گی۔
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور مقامی خارجہ پالیسی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ امریکہ اور، انگلستان، فرانس اور جرمنی جیسے اس کے یورپی اتحادی، شریر صیہونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی، اسکی بربریت، غزہ و لبنان میں اسکے ہاتھوں عوام کے قتل عام اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے اس کے اقدامات میں برابر کے شریک ہیں۔
ایرانی وفد کے سربراہ نے امریکہ کو علاقے ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں جنگ و بدامنی، عدم استحکام، اجارہ داری اور یکطرفہ پالیسیوں کا اصل ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ ایران ہمیشہ خطے کے ایک طاقتور ملک کی حیثیت سے بیگانہ طاقتوں اور بالخصوص امریکہ کی مداخلت کا سخت مخالف رہا ہے۔