اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی عوام کی حمایت میں قابض اسرائیل کے خلاف تین قراردادیں بھاری اکثریت سے منظور کرلیں۔
جمعرات کو جنرل اسمبلی نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق ایک سو سینتیس ووٹوں سے اسرائيل کے خلاف یہ قراردادیں منظور کیں۔
قرارداد میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی سرگرمی کے بارے میں رائے بھی طلب کی گئی ہے، جس پر تل ابیب نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جو قرارداد منظور کی اس میں اقوام متحدہ، بین الاقوامی اداروں اور امداد کے خواہاں ممالک کی موجودگی اور سرگرمیوں پر اسرائیلی پابندیوں کے سلسلے میں بین الاقوامی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے کی درخواست کی گئی ہے۔
اس قرارداد کو ایک سو سینتیس ووٹوں سے منظور کیا گیا جبکہ بائیس اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اسرائیل کے خلاف یہ قرارداد ناروے نے پیش کی تھی۔
اگرچہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی یہ قرارداد مشاورتی حیثیت رکھتی ہے، لیکن مستقبل میں تل ابیب کے خلاف پابندیوں اور سنگین اقدامات کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ قرارداد مقبوضہ فلسطین میں انروا کی سرگرمیوں پر پابندی کے لئے صیہونی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں قانونی مہم کا آغاز بھی ہے۔