رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایرانی قوم امریکہ کی غلامی قبول کرنے والے ہر شخص کو اپنے قدموں تلے کچل کر رکھ دے گی۔
تفصیلات کے مطابق، پیغمبر اسلام (ص) کی لخت جگر اور شفیعہ روز جزا حضرت فاطمہ زہرا (س) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے بعض شعراء اور ذاکرین اہلبیت علیھم السلام نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ہونے والی ملاقات کے دوران مختلف منقبت خوانوں نے جناب سیدہ کونین علیہا السلام کی شان میں مدح اور منقبت پیش کی جن میں حمید رضا دادوندی اور عباس طہماسب پور بھی شامل تھے۔
اس موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ حضرت زہرا(س) کا سب سے اہم کام تبیین تھا۔ اہل بیت(ص) کی مداحی در حقیقت تبیین کے سلسلسلے میں حضرت زہرا(س) کی پیروی کا نام ہے، حضرت زہرا(س) موجودہ حقائق کو بیان کرتی تھیں، یعنی اس وقت کے پیش آمدہ مسائل کو کھول کر بیان کرتیں، روز مرہ کے مسائل کی تبیین ایک نہایت اہم ذمہ داری ہے۔
رہبر معظم انقلاب نے مزید کہا کہ مدّاحی ایک مکمل میڈیا اور تبیین کا اہم ذریعہ ہے، آج شبہ پیدا کرنا دشمن کا بنیادی ایجنڈا ہے اور ہمیں آج تبیین کی اشد ضرورت ہے۔ آپ مداحان اہل بیت علیہم السلام ان لوگوں میں سے ہیں جو اس عظیم کام (تبیین) کو انجام دے سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ممالک پر تسلط کا امریکی منصوبہ دو چیزوں پر مشتمل ہے: آمریت یا پھر افراتفری۔انہوں نے شام میں افراتفری پیدا کی اور اس وقت یہ سمجھتے کہ انہیں فتح نصیب ہوئی ہے، ایک امریکی عنصر اشارتا کہتا ہے کہ جو کوئی بھی ایران کے اندر فتنہ پھیلائے گا ہم اس کی مدد کریں گے۔ گویا ان احمقوں کو حماقت کی سوجھی ہے!
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام امریکہ کے لئے غلامی کرنے والے ہر شخص کو اپنے پاوں تلے روند ڈالیں گے۔
رہبر معظم انقلاب نے کہا کہ مسلسل کہتے آرہے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ خطے میں اپنی پراکسی قوتوں سے محروم ہو گیا! یہ ایک اور واضح غلطی ہے! اسلامی جمہوریہ کی کوئی پراکسی نہیں ہے۔ یمن لڑتا ہے کیونکہ وہ ایمان رکھتا ہے۔ حزب اللہ لڑتی ہے کیونکہ ایمان کی طاقت اسے میدان میں لاتی ہے۔ حماس اور جہاد (اسلامی) لڑتے ہیں کیونکہ ان کا عقیدہ انہیں ایسا کرنے پر مجبور کرتا ہے، وہ ہماری پراکسی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم کسی دن اقدام کرنا چاہیں تو ہمیں کسی پراکسی کی ضرورت نہیں ہے۔
رہبر معظم انقلاب نے کہا کہ میں پیشین گوئی کرتا ہوں کہ شام میں بھی ایک مضبوط اور معزز گروہ پیدا ہوگا۔
انہوں نے شام کے حوالے سے کہا کہ شام کے نوجوان کے پاس کھونے کے لئے کچھ نہیں ہے۔ اس کی یونیورسٹی غیر محفوظ، اس کا اسکول غیر محفوظ، اس کا گھر غیر محفوظ، اس کی گلی اور محلہ غیر محفوظ، اس کی زندگی غیر محفوظ ہے، آخر وہ کیا کرے؟ ان لوگوں کے خلاف پوری قوت اور عزم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے جنہوں نے اس ناامنی اور افراتفری کا منصوبہ بنایا اور جنہوں نے اس کو عملی کیا، اور انشاء اللہ وہ ان پر غلبہ پائیں گے۔ خدا کے فضل سے خطے کا مستقبل اس کے حال (آج) سے بہتر ہو گا۔
رہبر معظم انقلاب نے کہا کہ امریکیوں میں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ "جو بھی ایران میں فتنہ انگیزی کرے گا، ہم اس کی مدد کریں گے۔" احمقوں کو حماقت سوجھی ہے! جو بھی امریکہ کے لئے غلامی کرے گا ایرانی عوام اسے اپنے قدموں تلے روند ڈالیں گے۔
رہبر معظم انقلاب نے فرمایا کہ میں نے تقریباً 2-3 ہفتے پہلے یہاں ایک تقریر میں کہا تھا کہ امریکہ کا ممالک پر تسلط کا منصوبہ دو چیزوں میں سے ایک ہے: یا تو ایک مطلق العنان آمرانہ حکومت بنانا کہ جس کے ساتھ وہ اس ملک کے مفادات کو تقسیم کر سکیں۔ یا اگر ایسا نہ ہوسکا تو افراتفری اور انتشار پھیلائیں گے۔ انہوں نے شام میں انتشار پھیلایا، افراتفری مچائی، اب وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں فتح حاصل ہوئی ہے۔ امریکی، صیہونی حکومت اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے فتح حاصل کر لی ہے اور مبالغہ آرائی کرنے لگے ہیں۔ شیطان کے پیروکاروں کی یہ خصوصیت ہے کہ جب وہ محسوس کرتے ہیں کہ انہیں کامیابی ملی ہے تو پھر وہ اپنی زبان پر قابو کھو دیتے ہیں، وہ مبالغہ گوئی پر اتر آتے ہیں۔
یہ آج بےہودگی پر اتر آئے ہیں، امریکی حکام میں سے ایک کی مبالغہ گوئی واضح ہے کہ البتہ اشاروں میں کہنے کی کوشش کی ہے لیکن یہ بالکل واضح ہے،کہتے ہیں: "جو ایران میں افراتفری پیدا کرے گا، ہم اس کی مدد کریں گے۔" بیوقوفوں کو حماقت کی سوجھی ہے۔
پہلی بات تو یہ کہ ایرانی قوم امریکہ کی غلامی قبول کرنے والے ہر شخص کو اپنے قدموں تلے کچل کر رکھ دے گی۔
یاد رہے کہ ہر سال 20 جمادی الثانی کو ایرانی منقبت خوان اور مداح رہبر معظم انقلاب سے ملاقات کرتے ہیں۔