فلسطینی وزارت تعلیم کے مطابق غزہ کے خلاف صہیونی جارحیت کے آغاز سے اب تک اسکولوں میں زیر تعلیم 12 ہزار سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوگئے ہیں۔
تقریب نیوز: الجزیرہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ پر صہیونی حکومت کی جارحیت میں جوانوں اور بزرگ شہریوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں معصوم بچے بھی شہید ہوگئے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کی جانب سے پیش کی گئی رہورٹ کے مطابق صہیونی مظالم میں ہزاروں بچے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔
فلسطین کی وزارت تعلیم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے فلسطینی طلباء کے خلاف صہیونیوں کے وسیع ظلم و ستم کا انکشاف کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک 12,820 اسٹوڈنٹس صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں جبکہ 21,351 اسٹوڈنٹس زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کے اسکول صہیونیوں کی وسیع پیمانے پر بمباری کے باعث بند ہیں اور تعلیم انتہائی محدود پیمانے پر مہاجرین کے کیمپوں یا خیموں میں جاری ہے۔ اس وقت غزہ میں 5 لاکھ سے زائد اسٹوڈنٹس تعلیم سے محروم ہیں۔
فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا نے بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ میں ہر ایک گھنٹے میں ایک بچہ صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو رہا ہے۔