جاپان ایئرلائنز نے اپنے سسٹم پر سائبر حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں پروازیں متاثر ہوسکتی ہیں۔
جاپان ایئر لائنز کے ترجمان نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ ہمیں سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ہم صورتحال سے نمٹ رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ان حملوں کا فلائٹ آپریشن پر اثر پڑنے کا امکان ہے، پروازوں میں تاخیر اور منسوخی ہوسکتی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایئرلائن اب تک خصوصی تاخیر کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کے قابل نہیں ہے۔
آل نپون ایئرویز (اے این اے) کے بعد جاپان ایئر لائنز (جے اے ایل) ملک کی دوسری سب سے بڑی ایئرلائن ہے جو سائبر حملے کا نشانہ بننے والی تازہ ترین جاپانی کمپنی ہے۔
2022 میں حکومت نے کہا تھا کہ ٹویوٹا سپلائر پر سائبر حملے کی وجہ سے سب سے زیادہ گاڑیاں فروخت کرنے والی کمپنی کو ایک دن کے لیے مقامی پلانٹس میں کام روکنا پڑا تھا۔
حال ہی میں مشہور جاپانی ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ نیکونکو نے جون میں بڑے سائبر حملے کے بعد اپنی خدمات معطل کر دی تھیں۔