QR codeQR code

صہیونی شیطانی اقدام کا مقابلہ کرنے والوں کی حمایت کرتے ہیں

8 Jan 2025 گھنٹہ 14:55

آپ طاقتور ہو رہے ہیں لیکن دشمن پروپیگنڈا کرتا ہے کہ آپ کمزور ہو رہے ہیں۔ دشمن خود کمزور ہو رہا ہے مگر دعوی کرتا ہے کہ وہ طاقتور ہو رہا ہے۔ سرد جنگ میں دشمن آپ کو ناقابل تسخیر دیکھ کر بڑھکیں مارتا ہے اور نابود کرنے کی کھوکھلی دھمکی دیتا ہے۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے "19 دی" کی مناسبت سے قم سے تعلق رکھنے والوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلوی دور میں ایران امریکہ کے مفادات کا مضبوط قلعہ تھا، لیکن اسی قلعے سے انقلاب نے جنم لیا۔ امریکیوں نے یہ بات سمجھنے میں غلطی کی اور دھوکہ کھایا۔ یہی امریکہ کی بڑی غلطی تھی۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد بھی پچھلی چند دہائیوں میں امریکیوں نے ایران کے حوالے سے بارہا غلط اندازے لگائے۔

رہبر انقلاب نے مزید کہا کہ میرا یہ پیغام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے ہے جو امریکی پالیسیوں سے مرعوب ہوجاتے ہیں۔

رہبر معظم نے مزید کہا کہ سرد جنگ کا مطلب جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا ہے۔ جس میں حقیقت کو پنہاں کیا جاتا ہے تاکہ زمینی حقائق اور رائے عامہ کے درمیان فاصلہ پیدا ہوجائے۔ آپ طاقتور ہو رہے ہیں لیکن دشمن پروپیگنڈا کرتا ہے کہ آپ کمزور ہو رہے ہیں۔ دشمن خود کمزور ہو رہا ہے مگر دعوی کرتا ہے کہ وہ طاقتور ہو رہا ہے۔ سرد جنگ میں دشمن آپ کو ناقابل تسخیر دیکھ کر بڑھکیں مارتا ہے اور نابود کرنے کی کھوکھلی دھمکی دیتا ہے۔ یہ سب پروپیگنڈا اور سرد جنگ کا حصہ ہیں اور کچھ لوگ ان کے زیر اثر آجاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمارے تبلیغاتی اداروں، ثقافتی تنظیموں، وزارت تعلیم و تربیت، ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کے فعال افراد کا سب سے بڑا وظیفہ یہ ہے کہ دشمن کی جھوٹی طاقت کا پردہ چاک کریں اور اس کے پروپیگنڈے کو رائے عامہ پر اثرانداز ہونے نہ دیں۔ یہی وہ کام تھا جو قم کے لوگوں نے "19 دی" کے قیام میں انجام دیا تھا۔

رہبر معظم نے کہا کہ کچھ لوگ سوال کرتے ہیں کہ ایران اور یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات اور تعلقات قائم ہیں لیکن امریکہ سے تعلقات اور مذاکرات پر آمادہ نہیں ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ امریکہ نے ایران کو اپنی ملکیت سمجھ رکھا تھا، لیکن اسے اس کے قبضے سے نجات دی گئی۔ اسی لیے امریکہ کو ایران اور انقلاب اسلامی سے دشمنی اور گہری نفرت ہے جو آسانی سے ختم ہونے والی نہیں۔ امریکہ ایران میں شکست کھا چکا ہے اور اب وہ اس شکست کی تلافی کی کوشش کر رہا ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صدر پزشکیان کی جانب سے صیہونی حکومت اور امریکہ کے خلاف واضح اور جرات مندانہ مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ اعلی حکام اور ملکی پالیسی سازوں کو کسی بھی صورت میں امریکہ اور صیہونیوں کے مطالبات اور مؤقف کا خیال نہیں کرنا چاہیے۔ اگر کسی بھی دور میں مختلف معاملات پر فیصلہ سازی کے دوران امریکیوں کی بے جا توقعات اور ان کے مفادات کا خیال رکھنے کی کوشش کی گئی تو ملک میں جمہوریت اور عوامی حاکمیت کو سنگین خطرات لاحق ہوں گے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے تاکید کی کہ مزاحمت زندہ ہے اور اسے زندہ رہے گی اور روز بروز مضبوط ہوگی اور ہم مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں، خواہ وہ غزہ کی مزاحمت ہو یا مغربی کنارے کی، لبنان میں جاری مزاحمت ہو یا پھر یمن کی مزاحمت، ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہم صیہونی رجیم کے شیطانی اقدام کا مقابلہ کرنے والوں کی حمایت کرتے ہیں.

رہبر معظم انقلاب نے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن ہمارے نوجوانوں کو مایوسی میں دھکیلنا چاہتا ہے لہذا اس میدان کے وہ فعال ماہرین اور مبلغین جو مخاطب رکھتے ہیں ان کا سب سے بڑا اور پہلا ہدف لوگوں کے دلوں میں امید کو زندہ کرنا اور مایوسی ختم کرنا ہے۔


خبر کا کوڈ: 663590

خبر کا ایڈریس :
https://www.taghribnews.com/ur/news/663590/صہیونی-شیطانی-اقدام-کا-مقابلہ-کرنے-والوں-کی-حمایت-کرتے-ہیں

تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
  https://www.taghribnews.com